اسلام آباد میں پراپرٹی ٹیکس معاف کروانے کا طریقہ

حالیہ چند سالوں میں اسلام آباد کا پراپرٹی ٹیکس ریٹ دوگنا ہوگیا ہے جس سے وفاقی دارالحکومت  کے رہائشی ناخوش ہیں۔ اگر آپ نے اسلام آباد میں نیا گھر خریدا ہے تو یقیناً  مہنگے پراپرٹی ٹیکس سے پریشان ہوں گے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس ٹیکس میں رعائت حاصل کرنا اور بعض صورتوں میں اسے مکمل طور پر معاف کروانا بھی ممکن ہے؟
اسلام آباد کے پراپرٹی میں رعایت یا اسے معاف کروانے کا پورا طریقہ جاننے کیلئے یہ آرٹیکل غور سے آخر تک پڑھیں تاکہ کسی پریشانی سے بچ سکیں۔

50 فیصد رعایت شدہ پراپرٹی ٹیکس بل کا عکس

اسلام آباد میں سالانہ پراپرٹی ٹیکس پلاٹ اور تعمیر شدہ مکان کے کل رقبے کے حساب سے لاگو ہوتا ہے۔ مثلاً اس ٹیکس بل میں پلاٹ سائز 355 مربع گز جبکہ اس پر بنے (2 منزلہ) مکان  کا کل رقبہ 4462 مربع فٹ ہے جس پر بالترتیب 8 روپے فی مربع گز اور 10 روپے فی مربع فٹ کے حساب سے ٹیکس لگایا گیا تھا۔ اسلام آباد کے رہائشی مندرجہ ذیل صورتوں میں 50 سے 100 فیصد تک ٹیکس معاف کروا سکتے ہیں:

1۔ مکان ذاتی استعمال میں ہونے کی صورت میں 50 فیصد رعایت۔ اگر آپ خود یا فیملی، بشمول والدین، یہاں رہائش پذیر ہیں تو پھر آپ کو ٹیکس میں 50 فیصد تک چھوٹی مل سکتی ہے

2۔ ریٹائرڈ سرکاری ملازم یا اس کے شریک حیات (میاں/بیوی) کے ذاتی زیر استعمال گھر بشرطیکہ اس کی ملک بھر میں کوئی اور جائیداد نہ ہو، 75 فیصد رعایت کا مستحق ہے۔ نوٹ فرما لیں کہ 75 فیصد رعایت کیلئے سرکاری ملازم کا یہ واحد گھر اس کے اپنے ذاتی یا فیملی، بشمول والدین کے زیر استعمال ہونا چاہیئے۔

3۔ اسلام آباد کی رہائشی ایسی بیوہ خاتون جس کی زیر رہائش مکان کے علاوہ  ملک بھر میں کوئی اور جائیداد نہ ہو، 100 فیصد یعنی مکمل ٹیکس چھوٹ کی مستحق ہے۔ خیال رہے کہ اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کیلئے بیوہ کا ملکیتی پلاٹ سائز 240 مربع گز سے بڑا نہیں ہونا چاہیئے ورنہ اسے مکمل ٹیکس معاف نہیں ہوگا۔ نیز یہ کہ مکان اس کے اپنے یا فیملی کے ذاتی استعمال میں ہونا چاہیئے۔

ٹیکس چھوٹ کا درخواست فارم

پراپرٹی ٹیکس معاف کروانے کا طریقہ:

اگر آپ مندرجہ بالا میں سے کسی بھی ایک کیٹگری میں آتے ہیں تو ٹیکس رعایت کے مستق ہیں جسے حاصل کرنے کیلئے آپ کو ان مراحل سے گزرنا ہوگا:

1۔ ٹیکس بل حاصل کریں جو عام طور پر 20 اگست  سے 5 ستمبر کےدرمیان آپ کو گھر پر موصول ہوجاتا ہے۔ اگر بل نہ ملے تو سابقہ بل پر درج 10 ہندسوں کے کنزیومر نمبر کے ریفرنس سے  سی ڈی اے کی ویب سائٹ  سے آپ  ڈوپلیکیٹ بل حاصل کرسکتے ہیں یا پھر ٹیکس آفس سے رجوع کریں۔

2۔ ٹیکس رعایت کا درخواست فارم یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرکے پرنٹ کرلیں۔ یہ فارم آپ کو پراپرٹی ٹیکس آفس سے بھی بلامعاوضہ مل جاتا ہے لیکن بہتر ہے کہ گھر سے فارم مکمل کرکے جائیں۔ اسے بھرنے کا طریقہ درج ذیل ہے:

i۔ پہلی سطر میں جائیداد مالک کا نام اور ولدیت (یا شادی شدہ خاتون کی زوجیت) درج ہوگی، دوسری سطر یعنی سیکشن a میں بھی مکان مالک کا ہی نام لکھا جائے گا

ii۔ سیکشن b میں مکان اور گلی نمبر اور سیکٹر کا نام لکھیں گے

iii۔ سیکشن c میں جس مکان کا ٹیکس معاف کروانا ہے، اس کی تفصیلات درج کرنا ہوں گی۔ اگر گراؤنڈ سے نیچے بیسمنٹ نہیں بنا تو وہاں N/A لکھ دیں۔

(نوٹ:  سیکشن b اور c کی معلومات پراپرٹی ٹیکس بل سے دیکھ کر درج کریں)

iv۔ سیکشن d کی پہلی سطر i میں YES لکھیں اور اگر مکان (یا اس کا ایک پورشن)  کرائے پر نہیں دیا تو وہاں N/A لکھ دیں ورنہ جتنا عرصہ کرائے پر دیئے رکھا، دوسری اور تیسری سطور (ii) میں اس کی تفصیلات درج کریں

v۔ سیکشن e ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کیلئے ہے، اگر آپ اس کیٹگری میں نہیں آتے تو یہاں بھی N/A لکھ دیں، بصورت دیگر تفصیلات درج کریں

vi۔ سیکشن f بیوہ خواتین کیلئے ہے، اگر آپ اس کیٹگری میں نہیں تو یہاں بھی N/A لکھ دیں۔ بصورت دیگر مرحوم شوہر کا نام اور تاریخ وفات درج کریں۔ درخواست فارم کے ساتھ شوہر کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی لگانا لازمی ہے۔

vii۔ آخری سطور میں حلف نامے کو پڑھ کر دستخط کریں، اپنا موبائل اور گھر کا ٹیلی فون نمبر لکھیں (اگر لینڈ لائن فون نہیں لگا تو صرف موبائل کافی ہے)۔

viii۔ آخر میں اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر درج کریں۔ فارم کے بالکل نیچے انتہائی بائیں جانبAttested By:  والا خانہ خالی چھوڑ دیں، اسے سی ڈی اے کا آفیسر خود پُر کرے گا۔ اب آپ کا فارم مکمل ہے۔

3۔ پراپرٹی ٹیکس آفس جانے سے پہلے مندرجہ ذیل کاغذات اکٹھے کریں:

I۔ مکان مالک کا اصل قومی شناختی کارڈ بمعہ فوٹو کاپی

II۔ موجودہ پراپرٹی ٹیکس بل

III۔ مکمل اور دستخط شدہ ٹیکس فارم (فارم حاصل کرنے اور بھرنے کا طریقہ اوپر درج ہے)

4۔ ان تمام کاغذات کے ساتھ سی ڈی اے ریونیو ٹیکس آفس واقع اقبال ہال G-7/3 تشریف لے جائیں۔ یہ دفتر (پیر تا جمعہ) صبح 8 سے سہ پہر 4 بجے تک عوام کیلئے کھلا ہوتا ہے۔ رش سے بچنے اور دفتر کے قریب پارکنگ کی سہولت کیلئے بہتر ہے کہ صبح 8 سے 10 بجے کے درمیان یہاں کا رخ کیا جائے۔

5۔ آفس میں ریسپشن پر موجود اہلکار سے معلومات حاصل کریں۔ اگر آپ کے پاس مکمل دستخط شدہ فارم اور ٹیکس بل پہلے سے موجود ہے تو پھر اپنے سیکٹر کا نام بتا کر کمرہ نمبر معلوم کریں جہاں یہ کاغذات جمع کروانے ہیں۔ بصورت دیگر پہلے بل اور/یا فارم لے کر ہدایت نمبر 2 پر عمل کرتے ہوئے آگے بڑھیں

6۔ مطلوبہ سیکٹر کے کمرے میں جا کر ڈیوٹی آفیسر کو کاغذات پیش کریں۔ اہلکار آپ سے کچھ ضروری سوالات پوچھ سکتا ہے جیسا کہ مکان کرائے پر دیا ہے وغیرہ وغیرہ۔
نوٹ: مالک مکان کا خود دفتر آنا ضروری نہیں، تاہم درخواست گزار کے پاس اس کا اصل قومی شناختی کارڈ ہونا لازمی ہے بصورت دیگر درخواست مسترد ہوسکتی ہے۔

7۔ کمرے میں موجود اہلکار اسی وقت آپ کو حاصل رعایت کے مطابق ٹیکس چھوٹ دے سکتا ہے یا پھر وہ درخواست فارم کی تصدیق کیلئے اسی دفتر میں موجود کسی اور سینئر آفیسر کے پاس جانے کو کہے گا۔ دونوں صورتوں میں آپ کے ٹیکس بل پر رعائتی رقم لکھ کر سرکاری مُہر ثبت کردی جائے گی۔

8۔ درخواست فارم دفتر میں جمع ہوجائے گا جبکہ مالک کا شناختی کارڈ اور ترمیم شدہ ٹیکس بل آپ کو واپس کردیا جائے گا۔ دفتر چھوڑنے سے پہلے یہ کاغذات واپس لینا ہرگز نہ بھولیں۔

9۔ اگر آپ کو 100 فیصد ٹیکس معافی (بیوہ خاتون ہونے کی صورت میں) نہیں ملی تو پھر بل پر درج ہدایات (اور ترجیحی طور پر) آخری تاریخ  سے  پہلے اسے مخصوص بینک برانچوں میں سے کسی ایک میں جمع کروا دیں۔
نوٹ: بعض اوقات آن لائن سسٹم میں تعطل کی وجہ سے رعایت شدہ ٹیکس بل اپ ڈیٹ نہیں ہوپاتا۔ اس لئے بہتر ہے کہ ٹیکس آفس سے واپسی کے کم از کم 1 گھنٹہ بعد یا پھر اگلے کاروباری دن بل ادا کریں۔ یہ ٹیکس آن لائن بھی ادا کیا جاسکتا ہے جس کی تفصیلات بل پر درج ہیں۔ آخری تاریخ  کے بعد ہر ماہ ٹیکس کا 1.5 فیصد بطور جرمانہ وصول کیا جائے گا۔

اہم ترین ہدایات:

آخر میں مندرجہ ذیل ہدایات بھی بغور پڑھ لیں ورنہ آپ قانونی مسائل کا شکار ہو کر مصیبت میں پھنس سکتے ہیں:

۔ مالک مکان کے قومی شناختی کارڈ پر عارضی یا مستقل میں سے کم از کم ایک پتہ اسی مکان کا ہونا لازمی ہے جس کی ٹیکس معافی کی درخواست جمع کروائی جارہی ہے۔ بصورت دیگر درخواست مسترد ہوجائے گی۔ یہ نیا قانون 2021 سے نافذ العمل ہوا ہے اس سے قبل شناختی کارڈ پر مختلف ایڈریس ہونے کی صورت میں درخواست گزار اسٹام پیپر پر بیان حلفی جمع کروا دیتا تھا جو کہ اب قابل قبول نہیں۔ اگر آپ اسلام آباد کے نئے رہائشی ہیں تو یہاں زیر ملکیت و رہائش مکان کا پتہ اپنے شناختی کارڈ پر درج کروانے کیلئے ٹیکس بل اور رہائش کے دیگر ثبوت کے ساتھ نادرا دفتر تشریف لائیں۔

۔ صرف انہی درخواست گزاروں کو ٹیکس میں مکمل یا جزوی رعایت مل سکتی ہے جن کے اپنے مکان ان کے ذاتی رہائشی استعمال میں ہیں۔ کرائے دار رکھنے کی صورت میں 100 فیصد ٹیکس واجب الادا ہوگا جبکہ سرکاری ملازم یا بیوہ کی ایک سے زائد پراپرٹی ہونے کی صورت میں بھی یہ درخواست گزار بالترتیب 75 اور 100 فیصد ٹیکس معافی کے مستحق نہیں ہوں گے۔ درخواست فارم میں غلط بیانی کرنا قانوناً جرم ہے! پکڑے جانے کی صورت میں بھاری جرمانہ اور قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لہذا شرمندگی سے بچیں اور صرف اسی صورت ٹیکس چھوٹ کیلئے درخواست دیں جب آپ اس کے حقیقی مستحق ہوں۔